Maa Maa Hoti Hai | Syed Raza Abbas Zaidi | Ayyam e Fatmiyah Noha 2022-23


Maa Maa Hoti Hai



وقت نزدیک تھا آخری رات تھی زخمی زہراؑ نے فضہ کو آواز دی آئیں فضہ تو زہراؑ نے روکر کہا اب تمہارے حوالے ہے یہ گھر میرا تمکو معلوم ہے میرا حال اے بہن میرے بچوں کا رکھنا خیال اے بہن یہ فضہؑ پلاری بتائیں اے بی بیؑ کمی کیسے ماں کی میں پوری کرونگی اے فضہ ! وہ دیکھتے ہیں تمکو تو ملتا ہے اُنکو چین اماں پکارتے ہیں تمہیں بھی حسن حُسینؑ میں بھولی نہیں آپکا گھر چلانا وہ اک وقت میں دو فریضے نبھانا وہ چکی چلانا وہ جھولا جھلانا کبھی آپکے بن نہ گزرا کوئی دن مجھے اماں فضہ وہ کہتے ہیں لیکن اے فضہ ! عادت ہے لوریوں کی میرے دل کے چین کو لوری سناکے تم بھی سلانا حُسینؑ کو وہ گودی میں لیکر اسے پیار کرنا وہ کہنا میرے لال سوجا حُسینا وہ آواز سنتے ہی بیٹے کا سونا میں جب اسکو لوری سناؤنگی بی بی کہاں سے وہ آواز لاؤنگی بی بی اے فضہ ! لگتی بہت ہے پیاس میرے نورِ عین کو اُٹھ اُٹھ کے شب میں پانی پلانا حُسینؑ کو ھو پیاسہ تو پانی پلادونگی بی بی میں کھانا بھی اُسکو کھلادونگی بی بی سویرے میں چہرا دھلادونگی بی بی گلے سے لگاؤں وہ روٹھے مناؤں مگر ماں کی خوشبو کہاں سے میں لاؤں اے فضہ ! ظالم نے در گراکے میری گود اُجاڑ کر اک نسل ختم کی میرے محسنؑ کو مار کر اے بی بی وہ در جب اُٹھایا تھا میں نے شکستہ ھے پہلو یہ دیکھا تھا میں نے وہ جب آپ سے حال پوچھا تھا میں نے نہ غم پسلیوں کا نہ پہلو کا صدمہ تھی یہ فکر محسنؑ نہ مرجائے میرا اے فضہ ! جب بھی حسنؑ کے سامنے جاتی ہے فاطمہؑ ھاتھوں سے اپنے گال چھپاتی ہے فاطمہؑ کہا روکے فضہ نے اے شاہ زادی وہ چھپ چھپکے روتا ھےغربت پہ ماں کی نشاں انگلیوں کے ہیں چہرے پہ اب بھی جنازے پہ آکے وہ چہرا جو دیکھے میں اُس وقت اُسکو سمبھالونگی کیسے اے فضہ ! بے پردہ لائی جائینگی بازار بیٹیاں میری طرح سے جائینگی دربار بیٹیاں اُنہیں شامیوں سے بچالونگی بی بی میں ہاتھوں کو چادر بنالونگی بی بی انہیں اپنے پیچھے چھپالونگی بی بی کھلے سر وہ ھائے جو دربار جائے چلی آئیے گا جو زینبؑ بلائے تسبیح کر رہی تھی جو آواز ! کھوگئی تھک کر غموں سے فاطمہؑ خاموش ہوگئی جنازے پہ زہراؑ کے دیکھا یہ منظر کہا جب یہ شبیرؑ نے ماں سے روکر اے اماں بلالو ھے بے چین دلبر یہ سنکر کفن سے اُٹھے ھاتھ ماں کے یہ فضہؑ نے دیکھا تو بولیں علیؑ سے رضا اور ذیشان کیسا سما تھا وہ جب شمر نے شہؑ پہ خنجر چلایا پہنچ کر یہ مقتل میں فضہ نے دیکھا پسر کے سرہانے کہا فاطمہؑ نے لحد چھوڑ آئی ہوں تجھکو بچانے

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply