Sabeel e Imam Hussain Lyrics
Sabeel e Imam Hussain (as)
یا حسین یا حسین یا حسین یا حسین
نہریں روا ہیں فیض شاہی مشرقین کی
ارے پیاسو پانی پیو سبیل ہے نظر حسین کی
ہاں نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے
نام میں مولا بے ہیں پانی جو پلانے والے ہیں(3)
ہاں یہی لوگ ہیں فردوس نے جانے والے
(نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے(2)
صرف شبیر کا در ہے جو یہ پھیلائے ہیں ہاتھ
ورنہ یہ لوگ کہاں بانٹ کے کھانے والے
نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے (2)
تیری راہوں میں بچھائیں گے فرشتے انکھیں (2)
فرش مظلوم کی مجلس کا بچھانے والے
نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے (2)
فروا دیتی ہے دعائیں صدا اباد رہیں(2)
رو کے مہندی میرے قاسم کا اٹھانے والے
ہاتھ اٹھا کر تجھے دیتے ہیں حر جری
پاؤں شبیر کے زائر کے دبانے والے
نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے (2)
دو کٹے ہاتھ تجھے گرنے نہیں دیں گے کبھی(2)
چھوٹے حضرت کا علم گھر پہ لگانے والے
ہے یقین وہ خلد میں جائیں گے سب سے پہلے
رسیاں تھام کے جلوسوں کو چلانے والے
نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے (2)
ہاں ایک گزارش ہے کہ عباس کے لاشے پہ نہ جا
ہائے چادر زہرا کو نیزے پہ اٹھانے والے
نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے (2)
در زندان پہ بیٹھی ہے سکینہ اٹھ جا (2)
شہزادی تیرے بابا نہیں آنے والے
نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے (2)
شاہ کہتے تھے کہ جاؤ علی اکبر جاؤ
ہم نہیں لاشہ عباس سے جاننے والے
نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے (2)
ہائے اخری وقت بھی ائی نہیں سائے میں رباب
ایسے دیکھے نہیں کبھی وعدہ نبھانے والے
نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے (2)
**” کب دیکھے تھے زندان سے باہر تربت
نیل چہرے پہ سکینہ کے بنانے والے
نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے (2)
کیا اجازت ہے تکلم بھی تیرے ساتھ چلے(2)
قبر زہرا پہ دیا جا کے جلانے والے
نام میں مولا پے ہیں پانی جو پلانے والے (2)