اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
کسطرح سے دیکھی گی وہ ہم دونوں کی غربت
وہ روئے گی تو ائے گی خیموم میں قیامت
میں زخم چھپا لیتا ہوں تم آنسو چھپانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
تصویر محمد ہے بڑی ںازوں سے پالی
مر لائے نہ خیمے میں میری پالنے والی
ہرگز یہ میرا بات سینے سے ہٹانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اس بار شہادت کو اٹہا لے گی امامت
بھائی سے چھپانا نہیں ایک بھائی کی غربت
سجادؑ کو تفصیل شہادت کی سنانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
ممتا میرے لاشے پہ انھیں لائے گی بابا
بے ساختہ وہ مجھ سے لپٹ جائے گی بابا
ممکن ہو تو لاشے سو انہیں دور ہٹانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
جو خاک بھری ہے میرے بھالوں سے چھڑا دو
چہرہ پہ لہو ہے میرے دامن سے ہتا دو
وہ زد جو زیادہ کرے بس شہرہ دیکھانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
یوں ستمگار نے مارا میرے بابا
پہلو بھی شکستہ ہے میرے بابا
یاد آیے گا دادی کا انہیں زخم پرانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اس حال میں دے صبر ڈدا بنتِ علی کو
اکبرؑ کا سلام آخری کہہ دینا پھوپھی
زندہ برا مشکل ہے میرا خیمے میں جانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
ہر بات میری آپکی بہنوں کے لئے ہے
بس اہک وصییت صغرٰی کی لئے ہے
لاکر خط صغرٰی مہرے لاشہ پہ سنانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
دم تورتے اکبرؑ کو نہ پہنچے کوئی صدمہ
منہ پھیڑ کے یوں روتے معلوم ہے بابا
پر سامیے سادات کے آنسو نہ بہانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اس وقت ہوا ہچکی میں تکلم ھوا محشر
ارے اکبرؑ نے کہا ھاتھ پیشانی پہ رکھ کر
ہمیں دور ہے جانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
کم طرح سے دیکھی گی وہ ہم دونوں کی غربت
وہ روئے گی تو ائے گی خیموم میں قیامت
میں زخم چھپا لیتا ہوں تم آنسو چھپانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سینہ کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
تصویر محمد ہے بڑی ںازوں سے پالی
مر لائے نہ خیمے میں میری پالنے والی
ہرگز یہ میرا بات سینے سے ہٹانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سینہ کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
ماری یے سینہ سینے پہ یہ کہہ کے لعین نے
پھولوں کی طرح پالہ یے اکبرؑ کو پھوپھی نے
لاشہ پہ عبا خیموں سے پہلے ہی اڑانا
اکبرؑ نے سینہ کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
کم طرح سے دیکھی گی وہ ہم دونون کی غربت
وہ روئے گی تو ائے گی خیموم میں قیامت
میں زخم چھپا لیتا ہوں تم آنسو چھپانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سینہ کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
تصویر محمد ہے بڑی ںازوں سے پالی
مر لائے نہ خیمے میں میری پالنے والی
ہرگز یہ میرا بات سینے سے ہٹانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سینہ کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
ماری یے سینہ سینے پہ یہ کہہ کے لعین نے
پھولوں کی طرح پالہ یے اکبرؑ کو پھوپھی نے
لاشہ پہ عبا خیموں سے پہلے ہی اڑانا
اکبرؑ نے سینہ کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اس بار شہادت کو اٹہا لے گی امامت
بھائی سے چھپانا نہیں ایک بھائی کی غربت
سجادؑ کو تفصیل شہادت کی سنانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
ممتا میرے لاشے پہ انھیں لائے گی بابا
بے ساختہ وہ مجھ سے لپٹ جائے گی بابا
ممکن ہو تو لاشے سو انہیں دور ہٹانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
جو خاک بھری ہے میرے بھالوں سے چھڑا دو
چہرہ پہ لہو ہے میرے دامن سے ہتا دو
وہ زد جو زیادہ کرے بس شہرہ دیکھانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
یوں ستمگار نے مارا میرے بابا
پہلو بھی شکستہ ہے میرے بابا
یاد آیے گا دادی کا انہیں زخم پرانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اس حال میں دے صبر خدا بنتِ علی کو
اکبرؑ کا سلام آخری کہہ دینا پھوپھی
زندہ برا مشکل ہے میرا خیمے میں جانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
ہر بات میری آپکی بہنوں کے لئے ہے
بس اہک وصییت صغرٰی کی لئے ہے
لاکر خط صغرٰی مہرے لاشہ پہ سنانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
دم تورتے اکبرؑ کو نہ پہنچے کوئی صدمہ
منہ پھیڑ کے یوں روتے معلوم ہے بابا
پر سامیے سادات کے آنسو نہ بہانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اس وقت ہوا ہچکی میں تکلم ھوا محشر
ارے اکبرؑ نے کہا ھاتھ پیشانی پہ رکھ کر
ہمیں دور ہے جانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا
اکبرؑ نے سیناں کھائی ہے انکو نہ بتانا
بابا پھوپھی اماں سے میرا زخم چھپانا