کربلا والوں پہ یہ کیسا محرم آیا
کربلا والوں پہ یہ کیسا محرم آیا
خون ٹپکتا ھوا عباسؑ کا پرچم آیا
کربلا والوں پہ یہ کیسا محرم آیا
جیسے جیسے میرے غازیؑ کا علم جھکتا گیا
پشت میں حضرتِ شبیرؑ کیبھی خم آیا
خون ٹپکتا ھوا عباسؑ کا پرچم آیا
کربلا والوں پہ یہ کیسا محرم آیا
کربلا دیکھ لے اسلام بچانے کے لئے
ساتھ کنبے کو لئے وارثِ آدم آیا
خون ٹپکتا ھوا عباسؑ کا پرچم آیا
کربلا والوں پہ یہ کیسا محرم آیا
ظالموں اس کو تو دو گھونٹ پلا دو پانی
اب لبوں پہ میرے بے شیر کا دم آیا
خون ٹپکتا ھوا عباسؑ کا پرچم آیا
کربلا والوں پہ یہ کیسا محرم آیا
سارے موسم جو گزر جاتے ہے آکر
بس ہمیشہ کے لئے ماتمی موسم آیا
خون ٹپکتا ھوا عباسؑ کا پرچم آیا
کربلا والوں پہ یہ کیسا محرم آیا
خون ٹپکتا ھوا عباسؑ کا پرچم آیا
کربلا والوں پہ یہ کیسا محرم آیا